ایُّوب 10

1 میری رُوح میری زِندگی سے بیزار ہے۔

مَیں اپنا شِکوہ خُوب دِل کھول کر کرُوں گا۔

مَیں اپنے دِل کی تلخی میں بولُوں گا۔

2 مَیں خُدا سے کہُوںگا مُجھے مُلزِم نہ ٹھہرا۔

مُجھے بتا کہ تُو مُجھ سے کیوں جھگڑتا ہے۔

3 کیا تُجھے اچھّا لگتا ہے کہ اندھیر کرے

اور اپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی چِیز کو حقِیر جانے

اور شرِیروں کی مشورت کو روشن کرے؟

4 کیا تیری آنکھیں گوشت کی ہیں

یا تُو اَیسے دیکھتا ہے جَیسے آدمی دیکھتاہے؟

5 کیا تیرے دِن آدمی کے دِن کی طرح

اور تیرے سال اِنسان کے ایّام کی مانِند ہیں

6 کہ تُو میری بدکاری کو پُوچھتا

اور میرا گُناہ ڈُھونڈتا ہے

7 گو تُجھے معلُوم ہے کہ مَیں شرِیر نہیں ہُوں

اور کوئی نہیں جو تیرے ہاتھ سے چُھڑاسکے؟

8 تیرے ہی ہاتھوں نے مُجھے بنایا اور سراسر جوڑ کر

کامِل کِیا۔

پِھر بھی تُو مُجھے ہلاک کرتا ہے۔

9 یاد کر کہ تُو نے گُندھی ہُوئی مِٹّی کی طرح مُجھے بنایا

اور کیا تُو مُجھے پِھر خاک میں مِلائے گا؟

10 کیا تُو نے مُجھے دُودھ کی طرح نہیں اُنڈیلا

اور پنِیر کی طرح نہیں جمایا؟

11 پِھر تُو نے مُجھ پر چمڑا اور گوشت چڑھایا

اور ہڈِ ّیوں اور نسوں سے مُجھے جوڑ دِیا۔

12 تُو نے مُجھے جان بخشی اور مُجھ پر کرم کِیا

اور تیری نِگہبانی نے میری رُوح سلامت رکھّی

13 تَو بھی تُو نے یہ باتیں اپنے دِل میں چُھپا رکھّی تِھیں۔

مَیں جانتا ہُوں کہ تیرا یِہی اِرادہ ہے کہ

14 اگر مَیں گُناہ کرُوں تو تُو مُجھ پر نِگران ہو گا۔

اور تُو مُجھے میری بدکاری سے بری نہیں کرے گا۔

15 اگر مَیں بدی کرُوں تو مُجھ پرافسوس!

اگر مَیں صادِق بنُوں تَو بھی اپنا سر نہیں اُٹھانے کا

کیونکہ مَیں رُسوائی سے بھرا ہُوں

اور اپنی مُصِیبت کو دیکھتا رہتاہُوں

16 اور اگر سر اُٹھاؤں تو تُو شیر کی طرح مُجھے شِکارکرتا ہے

اور پِھر عجِیب صُورت میں مُجھ پر ظاہِر ہوتا ہے۔

17 تُو میرے خِلاف نئے نئے گواہ لاتا ہے

اور اپنا قہر مُجھ پر بڑھاتا ہے۔

نئی نئی فَوجیں مُجھ پر چڑھ آتی ہیں۔

18 پس تُو نے مُجھے رَحِم سے نِکالا ہی کیوں؟

مَیں جان دے دیتا اور کوئی آنکھ مُجھے دیکھنے نہ پاتی۔

19 مَیں اَیسا ہوتا کہ گویا تھا ہی نہیں۔

مَیں رَحِم ہی سے قبر میں پُہنچا دِیا جاتا۔

20 کیا میرے دِن تھوڑے سے نہیں؟ بازآ

اور مُجھے چھوڑ دے تاکہ مَیں کُچھ راحت پاؤُں۔

21 اِس سے پہلے کہ مَیں وہاں جاؤُں جہاں سے پِھر

نہ لَوٹُوں گا

یعنی تارِیکی اور مَوت اور سایہ کی سرزمِین کو

22 گہری تارِیکی کی سرزمِین جو خُود تارِیکی ہی ہے ۔

مَوت کے سایہ کی سرزمِین جو بے ترتِیب ہے

اور جہاں روشنی بھی اَیسی ہے جَیسی تارِیکی ۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ten + eleven =