1 میری جان تباہ ہو گئی ۔ میرے دِن ہو چُکے۔
قبر میرے لِئے تیّار ہے۔
2 یقِیناً ہنسی اُڑانے والے میرے ساتھ ساتھ ہیں
اور میری آنکھ اُن کی چھیڑ چھاڑ پر لگی رہتی ہے۔
3 ضمانت دے ۔ اپنے اور میرے بِیچ میں تُو ہی ضامِن ہو۔
کَون ہے جو میرے ہاتھ پر ہاتھ مارے؟
4 کیونکہ تُو نے اِن کے دِل کو سمجھ سے روکا ہے
اِس لِئے تُو اِن کو سرفراز نہ کرے گا۔
5 جو لُوٹ کی خاطِر اپنے دوستوں کو مُلزِم ٹھہراتا ہے
اُس کے بچّوں کی آنکھیں بھی جاتی رہیں گی۔
6 اُس نے مُجھے لوگوں کے لِئے ضربُ المثل بنا دِیا ہے
اور مَیں اَیسا ہو گیا کہ لوگ میرے مُنہ پر تُھوکیں۔
7 میری آنکھ غم کے مارے دُھندلا گئی
اور میرے سب اعضا پرچھائیں کے مانِند ہیں۔
8 راستباز آدمی اِس بات سے حَیران ہوں گے۔
اور معصُوم آدمی بے خُدا لوگوں کے خِلاف جوش میں
آئے گا۔
9 تَو بھی صادِق اپنی راہ میں ثابِت قدم رہے گا
اور جِس کے ہاتھ صاف ہیں وہ زورآور ہی ہوتا جائے گا
10 پر تُم سب کے سب آتے ہو تو آؤ۔
مُجھے تُمہارے درمِیان ایک بھی عقل مند آدمی نہ مِلے گا۔
11 میرے دِن ہو چُکے ۔ میرے مقصُود
بلکہ میرے دِل کے ارمان مِٹ گئے۔
12 وہ رات کو دِن سے بدلتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں روشنی تارِیکی کے نزدِیک ہے۔
13 اگر مَیں اُمّید کرُوں کہ پاتال میرا گھر ہے۔
اگر مَیں نے اندھیرے میں اپنا بِچَھونا بِچھا لِیاہے۔
14 اگر مَیں نے سڑاہٹ سے کہا ہے کہ تُو میرا باپ ہے
اور کِیڑے سے کہ تُو میری ماں اور بہن ہے
15 تو میری اُمّید کہاں رہی؟
اور جو میری اُمّید ہے اُسے کَون دیکھے گا؟
16 وہ پاتال کے پھاٹکوں تک نِیچے اُتر جائے گی
جب ہم مِل کر خاک میں آرام پائیں گے ۔