ایُّوب 35

1 اِس کے عِلاوہ الِیہُو نے یہ بھی کہا:-

2 کیا تُو اِسے اپنا حق سمجھتا ہے

یا یہ دعویٰ کرتا ہے کہ تیری صداقت خُدا کی صداقت سے

زِیادہ ہے۔

3 جو تُو کہتا ہے کہ مُجھے اِس سے کیا نفع مِلے گا؟

اور مُجھے اِس میں گُنہگار ہونے کی نِسبت کَونسا زِیادہ

فائِدہ ہوگا؟

4 مَیں تُجھے اور تیرے ساتھ

تیرے رفِیقوں کو جواب دُوں گا۔

5 آسمان کی طرف نظر کر اوردیکھ

اور افلاک پر جو تُجھ سے بُلند ہیں نِگاہ کر۔

6 اگر تُو گُناہ کرتا ہے تو اُس کا کیا بِگاڑتاہے؟

اور اگر تیری تقصِیریں بڑھ جائیں تو تُو اُس کا کیا کرتا ہے ؟

7 اگر تُو صادِق ہے تو اُس کو کیا دے دیتا ہے؟

یا اُسے تیرے ہاتھ سے کیا مِل جاتا ہے؟

8 تیری شرارت تُجھ جَیسے آدمی کے لِئے ہے

اور تیری صداقت آدم زاد کے لِئے۔

9 ظُلم کی کثرت کی وجہ سے وہ چِلاّتے ہیں۔

زبردست کے بازُو کے سبب سے وہ مدد کے لِئے دُہائی

دیتے ہیں۔

10 پر کوئی نہیں کہتا کہ خُدا میرا خالِق کہاں ہے

جو رات کے وقت نغمے عِنایت کرتا ہے۔

11 جو ہم کو زمِین کے جانوروں سے زِیادہ تعلِیم دیتا ہے

اور ہمیں ہوا کے پرِندوں سے زِیادہ عقل مند بناتا ہے؟

12 وہ دُہائی دیتے ہیں پر کوئی جواب نہیں دیتا۔

یہ بُرے آدمِیوں کے غرُور کے سبب سے ہے۔

13 یقِیناً خُدا بطالت کو نہیں سُنے گا

اور قادرِ مُطلق اُس کا لِحاظ نہ کرے گا۔

14 خاص کر جب تُو کہتا ہے کہ تُو اُسے دیکھتا نہیں۔

مُقدّمہ اُس کے سامنے ہے اور تُو اُس کے لِئے ٹھہرا ہُؤا ہے۔

15 پر اب چُونکہ اُس نے اپنے غضب میں سزا نہ دی

اور وہ غرُور کا زیادہ خیال نہیں کرتا

16 اِس لِئے ایُّوب خُود بِینی کے سبب سے اپنا مُنہ

کھولتاہے

اور نادانی سے باتیں بناتا ہے۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

19 − 4 =