نحمیاہ 9

لوگ اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے ہیں

1 پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔

2 اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہوگئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔

3 اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔

4 تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیا ہ اوربُنّی اورسرِبیا ہ اور بانی اور کنعا نی نے لاویوں کی سِیڑھیوںپر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریادکی۔

5 پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیا ہ اور سرِبیا ہ اور ہُودیا ہ اور سبنیا ہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہا

کھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہماراخُدا ازل سے ابد

تک مُبارک ہے

تیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالا

ہے۔

گُناہوں کے اِقرار کی دُعا

6 تُو ہی اکیلا خُداوند ہے ۔

تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کے

سارے لشکر کو

اور زمِین کو اورجو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جو

کُچھ اُن میںہے بنایا

اور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھے

سِجدہ کرتا ہے۔

7 تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرا م کو چُن لِیااور

اُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اور

اُس کانام ابرہا م رکھّا۔

8 تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایا

اور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اور

یبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہد

اُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کو

دے

اور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔

9 اور تُو نے مِصر میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبت

پرنظر کی اور بحرِقُلز م کے کنارے اُن کی فریاد

سُنی۔

10 اور فرعو ن اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کے

مُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کر

دِکھائے کیونکہ تُوجانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھ

اُن سے پیش آئے

سو تیرابڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔

11 اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیسا

کہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلے

اورتُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالا

جَیساپتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔

12 اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کی

راہنُمائی کی

اور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُن

کو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔

13 اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سے

اُن کے ساتھ باتیں کِیں

اور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین وفرمان

اُن کو دِئے۔

14 اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیا

اور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِین

اور شرِیعت دی۔

15 اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سے

روٹی دی

اور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کے

لِئے پانی نِکالا

اور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کو

اُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔

16 لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈ

کِیا اورگردن کش بنے

اور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔

17 اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِب

کوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّا

بلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایک

سردار مُقرّرکِیا

تاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیں

پر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اور

قہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔

سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔

18 پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کر

کہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سے

نِکال لایا

اور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔

19 تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابان

میں چھوڑ نہ دِیا ۔

دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤا

تاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کو

آگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنی

اور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔

20 اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کے

لِئے بخشی

اورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاس

بُجھانے کو پانی دِیا۔

21 چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتا

رہا۔

وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔

نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئے

اور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔

22 اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیں

جِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹ

دِیا۔

چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اور

بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِض

ہُوئے۔

23 اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی

مانِند کر دِیا

اور اُن کو اُس مُلک میں لایا

جِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہ

جا کراُس پر قبضہ کریں۔

24 سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیا

اورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی

کنعانیوں کو مغلُوب کِیا

اور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوں

سمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیں

وَیسا اُن سے کریں۔

25 سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروں

اور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھے

مال سے بھرے ہُوئے گھروں

اور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوں

اورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوں

کے مالِک ہُوئے۔

پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئے

اورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔

26 تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئے

اور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکا

اور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھے

تاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیا

اور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام

کِئے۔

27 اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیا

جِنہوں نے اُن کو ستایا

اور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سے

فریاد کی

تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا

اور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانے

والے دِئے

جِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے

چُھڑایا۔

28 لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگے

بدکاری کی

اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میں

چھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہے

تَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کی

تو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِق

اُن کو بار بارچُھڑایا۔

29 اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کی

طرف اُن کو پھیر لائے

پر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانے

بلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگر

کوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا)

اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اور

نہ سُنا۔

30 تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہا

اوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کے

خِلاف گواہی دیتا رہا

تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا

اِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھ

میں کر دِیا۔

31 باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِث

اُن کو نابُود نہ کر دِیا

اور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔

32 سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگ

اور قادِر و مُہِیب خُدا

جو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہے

وہ دُکھ جو ہم پر اورہمارے بادشاہوں پر اور ہمارے

سرداروں اور ہمارے کاہِنوںپر اور ہمارےنبِیوں

اور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پر

اسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑاہے

سو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔

33 تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہے

کیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔

34 اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوں

اور باپ دادا نے

نہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اور

شہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلاف

گواہی دیتا رہا۔

35 کیونکہ اُنہوں نے اپنی مملکت میں اور تیرے بڑے

اِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیا

اور اِس وسِیع اور زرخیزمُلک میں جو تُو نے اُن کے

حوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنی

بدکارِیوں سے باز آئے۔

36 دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُونے

ہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوار

کھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔

37 وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہے

جِن کوتُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پر

مُسلّط کِیا ہے

وہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتے

ہیں اِختیار رکھتے ہیں

اور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔

لوگ ایک مُعاہدہ پر مُہر کرتے ہیں

38 اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

14 − 5 =