زبُو 2

خُدا کا برگزُیدہ بادشاہ

1 قَومیں کِس لِئے طَیش میں ہیں

اور لوگ کیوں باطِل خیال باندھتے ہیں؟

2 خُداوند اور اُ س کے مسِیح کے خِلاف

زمِین کے بادشاہ صف آرائی کر کے

اور حاکِم آپس میں مشوَرہ کر کے کہتے ہیں

3 آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں

اور اُن کی رسِّیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں ۔

4 وہ جو آسمان پر تخت نشِین ہے ہنسے گا ۔

خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائے گا۔

5 تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرے گا

اور اپنے قہرِ شدِید میں اُن کو پریشان کر دے گا۔

6 مَیں تو اپنے بادشاہ کو

اپنے کوہِ مُقدّس صِیُّون پر بِٹھا چُکا ہُوں۔

7 مَیں اُس فرمان کو بیان کرُوں گا۔

خُداوند نے مُجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔

آج تُو مُجھ سے پَیداہُؤا۔

8 مُجھ سے مانگ اور مَیں قَوموں کو تیری مِیراث

کے لِئے

اور زمِین کے اِنتِہائی حِصّے تیری مِلکِیّت کے

لِئے تُجھے بخشُو ں گا ۔

9 تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑے گا۔

کُمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر

ڈالے گا۔

10 پس اب اَے بادشاہو! دانِش مند بنو۔

اَے زمِین کے عدالت کرنے والو تربِیّت پاؤ۔

11 ڈرتے ہُوئے خُداوند کی عِبادت کرو ۔

کانپتے ہُوئے خُوشی مناؤ۔

12 بیٹے کو چُومو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اورتُم

راستہ میں ہلاک ہو جاؤ

کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔

مُبارک ہیں وہ سب جِن کا توکُّل اُس پر ہے ۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × one =