زبُو 17

ایک بے قصُور آدمی کی دُعا

داؤُد کی دُعا۔

1 اَے خُداوند! حق کو سُن ۔ میری فریاد پر توجُّہ کر۔

میری دُعا پر جو بے رِیا لبوں سے نِکلتی ہے کان لگا۔

2 میرافَیصلہ تیرے حضُور سے صادِر ہو۔

تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔

3 تُو نے میرے دِل کو آزما لِیا ہے ۔تُو نے رات کو

میری نِگرانی کی۔

تُو نے مُجھے پرکھا اور کُچھ کھوٹ نہ پایا ۔

مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔

4 اِنسانی کاموں میں تیرے لبوں کے کلام کی مدد سے

مَیں ظالِموں کی راہوں سے باز رہا ہُوں۔

5 میرے قدم تیرے راستوں پر قائِم رہے ہیں۔

میرے پاؤں پِھسلے نہیں۔

6 اَے خُدا! مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے کیونکہ تُومُجھے

جواب دے گا۔

میری طرف کان جُھکا اور میری عرض سُن لے۔

7 تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اپنے توکُّل کرنے والوں کو

اُن کے مُخالِفوں سے بچاتا ہے اپنی عجِیب

شفقت دِکھا!

8 مُجھے آنکھ کی پُتلی کی طرح محفُوظ رکھ۔

مُجھے اپنے پروں کے سایہ میں چُھپا لے۔

9 اُن شرِیروں سے جومُجھ پرظُلم کرتے ہیں۔

میرے جانی دُشمنوں سے جومُجھے گھیرے ہُوئے ہیں۔

10 اُنہوں نے اپنے دِلوں کو سخت کِیا ہے ۔

وہ اپنے مُنہ سے بڑا بول بولتے ہیں۔

11 اُنہوں نے قدم قدم پر ہم کو گھیرا ہے۔

وہ تاک لگائے ہیں کہ ہم کو زمِین پر پٹک دیں ۔

12 وہ اُس بَبر کی مانِند ہے جو پھاڑنے پرحرِیص ہو۔

وہ گویا جوان بَبر ہے جو پوشِیدہ جگہوں میں دبکا

ہُؤا ہے۔

13 اُٹھ اَے خُداوند!

اُس کا سامنا کر ۔ اُسے پٹک دے۔

اپنی تلوار سے میری جان کو شرِیر سے بچا لے۔

14 اپنے ہاتھ سے اَے خُداوند!مُجھے لوگوں سے بچا۔

یعنی دُنیا کے لوگوں سے جِن کا بخرہ اِسی زِندگی

میں ہے

اورجِن کا پیٹ تُو اپنے ذخِیرہ سے بھرتا ہے ۔

اُن کی اَولاد بھی حسبِ مُراد ہے ۔

وہ اپنا باقی مال اپنے بچّوں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں

15 پر مَیں تُو صداقت میں تیرا دِیدار حاصِل کرُوں گا ۔

مَیں جب جاگوں گا تو تیری شباہت سے سیر

ہُوں گا۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

seventeen + 7 =