یسعیاہ 47

1 اَے کُنواری دُخترِ بابل ! اُتر آ

اور خاک پر بَیٹھ ۔

اَے کسدیوں کی دُختر! تُو بے تخت زمِین پر بَیٹھ

کیونکہ اب تُو نرم اندام اور نازنِین نہ کہلائے گی۔

2 چکّی لے اور آٹا پِیس

اپنا نِقاب اُتار اور دامن سمیٹ لے ۔

ٹانگیں ننگی کر کے ندیوں کو عبُور کر۔

3 تیرا بدن بے پردہ کِیا جائے گا

بلکہ تیرا ستر بھی دیکھاجائے گا ۔

مَیں بدلہ لُوں گا اور کِسی پر شفقت نہ کرُوں گا۔

4 ہمارا فِدیہ دینے والے کا نام ربُّ الافواج یعنی

اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔

5 اَے کسدِیوں کی بیٹی

چُپ ہو کر بَیٹھ اور اندھیرے میں داخِل ہو

کیونکہ اب تُو مملکتوں کی خاتُون نہ کہلائے گی۔

6 مَیں اپنے لوگوں پر غَضب ناک ہُؤا ۔ مَیں نے اپنی

مِیراث کو ناپاک کِیا

اور اُن کو تیرے ہاتھ میں سَونپ دِیا ۔تُو نے اُن

پر رحم نہ کِیا ۔

تُو نے بُوڑھوں پر بھی اپنابھاری جُؤا رکھّا۔

7 اور تُو نے کہا بھی کہ مَیں ابد تک خاتُون بنی رہُوں گی۔

سو تُو نے اپنے دِل میں اِن باتوں کا خیال نہ کِیا

اور اِن کے انجام کو نہ سوچا۔

8 پس اب یہ بات سُن ۔ اَے تُو جو عِشرت میں غرق

ہے ۔جو بے پروا رہتی ہے ۔

جو اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ہُوں

اور میرے سِوا کوئی نہیں ۔

مَیں بیوہ کی طرح نہ بَیٹُھوں گی

اور نہ بے اَولاد ہونے کی حالت سے واقِف

ہُوں گی۔

9 سو ناگہان ایک ہی دِن میں

یہ دو مُصِیبتیں تُجھ پرآ پڑیں گی

یعنی تُو بے اَولاد اور بیوہ ہو جائے گی ۔

تیرے جادُو کی اِفراط اور تیرے سِحر کی کثرت

کے باوُجُود یہ مُصِیبتیں پُورے طَور سے تُجھ پر

آپڑیں گی۔

10 کیونکہ تُو نے اپنی شرارت پر بھروسا کِیا ۔

تُو نے کہا مُجھے کوئی نہیں دیکھتا ۔

تیری حِکمت اور تیری دانِش نے تُجھے بہکایا

اور تُو نے اپنے دِل میں کہا مَیں ہی ہُوں

اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔

11 اِس لِئے تُجھ پر مُصِیبت آ پڑے گی

جِس کا مَنتر تُو نہیں جانتی اور اَیسی بلا تُجھ پر نازِل

ہو گی جِس کو تُو دُورنہ کر سکے گی ۔

یکایک تباہی تُجھ پر آئے گی جِس کی تُجھ کوکُچھ خبر

نہیں۔

12 اب اپنا جادُو اور اپناسارا سِحر

جِس کی تُو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھّی ہے

اِستعمال کر ۔

شاید تُو اُن سے نفع پائے ۔

شاید تُو غالِب آئے۔

13 تُو اپنی مشوَرتوں کی کثرت سے تھک گئی ۔

اب افلاک پَیما اور مُنّجِم

اور وہ جو ماہ بماہ آیندہ حالات دریافت کرتے ہیں

اُٹھیں اور جو کُچھ تُجھ پر آنے والا ہے اُس سے

تُجھ کو بچائیں۔

14 دیکھ وہ بُھوسے کی مانِند ہوں گے ۔

آگ اُن کو جلائے گی۔

وہ اپنے آپ کو شُعلہ کی شِدّت سے بچا نہ سکیں

گے ۔

یہ آگ نہ تاپنے کے انگارے ہو گی نہ اُس کے

پاس بَیٹھ سکیں گے۔

15 جِن کے لِئے تُو نے مِحنت کی تیرے لِئے اَیسے ہی

ہوں گے۔

جِن کے ساتھ تُو نے اپنی جوانی ہی سے تِجارت کی

اُن میں سے ہر ایک اپنی راہ لے گا ۔

تُجھ کو بچانے والا کوئی نہ رہے گا۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × four =