یسعیاہ 44

خُداوندہی واحد خُدا ہے

1 لیکن اب اَے یعقُو ب میرے خادِم

اور اِسرائیل میرے برگُزِیدہ سُن!۔

2 خُداوند تیرا خالِق

جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایااور تیری مدد

کرے گا ۔

یُوں فرماتا ہے کہ اَے یعقُو ب میرے خادِم

اور یسُورُو ن میرے برگُزِیدہ خَوف نہ کر۔

3 کیونکہ مَیں پِیاسی زمِین پر پانی اُنڈیلُوں گا

اورخُشک زمِین میں ندیاں جاری کرُوں گا ۔

مَیں اپنی رُوح تیری نسل پر

اور اپنی برکت تیری اَولاد پر نازِل کرُوں گا۔

4 اور وہ گھاس کے درمِیان اُگیں گے

جَیسے بہتے پانی کے کنارے پر بید ہو۔

5 ایک تو کہے گا مَیں خُداوند کا ہُوں

اور دُوسرا اپنے آپ کو یعقُو ب کے نام کا ٹھہرائے گا

اور تِیسرا اپنے ہاتھ پر لِکھے گا مَیں خُداوند کا ہُوں

اور اپنے آپ کو اِسرائیل کے نام سے مُلقّب

کرے گا۔

6 خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ اور اُس کا فِدیہ دینے والا

ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ

مَیں ہی اوّل اورمَیں ہی آخِر ہُوں

اور میرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔

7 اور جب سے مَیں نے قدِیم لوگوں کی بِنا ڈالی

کَون میری طرح بُلائے گا اور اُس کو بیان کر

کے میرے لِئے ترتِیب دے گا؟

ہاں جو کُچھ ہو رہا ہے اور جو کُچھ ہونے والا ہے

اُس کا بیان کریں۔

8 تُم نہ ڈرو اور ہِراسان نہ ہو ۔

کیا مَیں نے قدِیم ہی سے تُجھے یہ نہیں بتایا

اور ظاہِر نہیں کِیا؟

تُم میرے گواہ ہو ۔ کیا میرے سِوا کوئی اَور خُدا ہے؟

نہیں کوئی چٹان نہیں مَیں تو کوئی نہیں جانتا۔

بُت پرستی کی مُذّمت

9 کھودی ہُوئی مُورتوں کے بنانے والے سب کے سب باطِل ہیں اور اُن کی پسندِیدہ چِیزیں بے نفع ۔ اُن ہی کے گواہ دیکھتے نہیں اور سمجھتے نہیں تاکہ پشیمان ہوں۔

10 کِس نے کوئی بُت بنایا یا کوئی مُورت ڈھالی جِس سے کُچھ فائِدہ ہو؟۔

11 دیکھ اُس کے سب ساتھی شرمِندہ ہوں گے کیونکہ بنانے والے تو اِنسان ہیں وہ سب کے سب جمع ہو کر کھڑے ہوں ۔ وہ ڈرجائیں گے وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔

12 لُہار کُلہاڑا بناتا ہے اور اپنا کام انگاروں سے کرتاہے اور اُسے ہتھوڑوں سے درُست کرتا اور اپنے بازُو کی قُوّت سے گھڑتا ہے ۔ ہاں وہ بُھوکا ہو جاتا ہے اور اُس کازور گھٹ جاتا ہے ۔ وہ پانی نہیں پِیتا اور تھک جاتا ہے۔

13 بڑھئی سُوت پَھیلاتا ہے اور نُکِیلے ہتھیار سے اُس کی صُورت کھینچتا ہے وہ اُس کو رندے سے صاف کرتا ہے اور پرکارسے اُس پر نقش بناتا ہے وہ اُسے اِنسان کی شکل بلکہ آدمی کی خُوب صُورت شبِیہہ بناتا ہے تاکہ اُسے گھر میں نصب کرے۔

14 وہ دیوداروں کو اپنے لِئے کاٹتا ہے اور قِسم قِسم کے بلُوط کو لیتا ہے اور جنگل کے درختوں سے جِس کو پسندکرتا ہے ۔ وہ صنَوبر کا درخت لگاتا ہے اور مِینہہ اُسے سِینچتا ہے۔

15 تب وہ آدمی کے لِئے اِیندھن ہوتا ہے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ سُلگا کر تاپتا ہے ۔ وہ اُس کو جلا کر روٹی پکاتاہے بلکہ اُس سے بُت بنا کر اُس کو سِجدہ کرتا ہے۔ وہ کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِرتا ہے۔

16 اُس کا ایک ٹُکڑا لے کر آگ میں جلاتا ہے اور اُسی کے ایک ٹُکڑے پر گوشت کباب کر کے کھاتا اور سیر ہوتا ہے۔ پِھر وہ تاپتا اور کہتا ہے اہا! مَیں گرم ہو گیا ۔مَیں نے آگ دیکھی۔

17 پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔

18 وہ نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بند ہیں ۔ پس وہ دیکھتے نہیں اور اُن کے دِل سخت ہیں ۔پس وہ سمجھتے نہیں۔

19 بلکہ کوئی اپنے دِل میں نہیں سوچتا اور نہ کِسی کومعرفت اور تمِیز ہے کہ اِتنا کہے مَیں نے تو اِس کا ایک ٹُکڑا آگ میں جلایا اور مَیں نے اِس کے انگاروں پر روٹی بھی پکائی اور مَیں نے گوشت بُھونا اور کھایا ۔ اب کیامَیں اِس کے بقِیّہ سے ایک مکرُوہ چِیز بناؤُں؟ کیا مَیں درخت کے کُندے کو سِجدہ کرُوں؟۔

20 وہ راکھ کھاتا ہے ۔ فریب خُوردہ دِل نے اُس کو اَیساگُمراہ کر دِیا ہے کہ وہ اپنی جان بچا نہیں سکتا اورنہیں کہتا کیا میرے دہنے ہاتھ میں بطالت نہیں؟۔

خُداوندخالِق اور بچانے والا

21 اَے یعقُو ب! اَے اِسرائیل ! اِن باتوں کو یاد رکھ

کیونکہ تُو میرا بندہ ہے

مَیں نے تُجھے بنایا ۔ تُو میرا خادِم ہے ۔

اَے اِسرائیل مَیں تُجھ کو فراموش نہ کرُوں گا۔

22 مَیں نے تیری خطاؤں کو گھٹا کی مانِند اور تیرے

گُناہوں کو بادل کی مانِند مِٹا ڈالا ۔

میرے پاس واپس آ جا کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ

دِیا ہے۔

23 اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا ۔

اَے اسفلِ زمِین للکار!

اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو!

نغمہ پردازی کرو

کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیااور اِسرائیل

میں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔

24 خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا

جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایا

یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کاخالِق ہُوں۔

مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننے

اور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیک

ہے؟۔

25 مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروں

کو دِیوانہ بناتا ہُوں

اور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اوراُن کی حِکمت کو

حماقت ٹھہراتا ہُوں۔

26 اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتا

اور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوں

جو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہو

جائے گا

اور یہُودا ہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گے

اور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔

27 جو سمُندر کو کہتا ہُوں کہ سُوکھ جا اور مَیں تیری ندیاں

سُکھا ڈالُوں گا۔

28 جو خورس کے حق میں کہتا ہُوں کہ وہ میرا چرواہا ہے

اور میری مرضی بِالکُل پُوری کرے گا

اور یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ تعمِیر کِیا

جائے گا

اور ہَیکل کی بابت کہ اُس کی بُنیاد ڈالی جائے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × three =