زبُو 19

مخلُوقات میں خُدا کا جلال

مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔

1 آسمان خُدا کا جلال ظاہِر کرتا ہے

اور فضا اُس کی دست کاری دِکھاتی ہے۔

2 دِن سے دِن بات کرتا ہے

اور رات کو رات حِکمت سِکھاتی ہے۔

3 نہ بولنا ہے نہ کلام۔

نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔

4 اُن کا سُر ساری زمِین پر

اور اُن کاکلام دُنیا کی اِنتہا تک پُہنچاہے۔

اُس نے آفتاب کے لِئے اُن میں خَیمہ لگایاہے

5 جو دُلہے کی مانِند اپنے خلوت خانہ سے نِکلتا ہے

اور پہلوان کی طرح اپنی دَوڑ میں دَوڑنے کو

خُوش ہے۔

6 وہ آسمان کی اِنتہا سے نِکلتا ہے

اور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہے

اور اُس کی حرارت سے کوئی چِیز بے بہرہ نہیں۔

خُداوند کی شرِیعت

7 خُداوند کی شرِیعت کامِل ہے ۔ وہ جان کو بحال

کرتی ہے۔

خُداوند کی شہادت برحق ہے ۔ نادان کو دانِش بخشتی ہے ۔

8 خُداوند کے قوانِین راست ہیں ۔ وہ دِل کو فرحت

پُہنچاتے ہیں ۔

خُداوند کا حُکم بے عَیب ہے ۔ وہ آنکھوں کو رَوشن

کرتا ہے ۔

9 خُداوند کا خَوف پاک ہے ۔ وہ ابد تک قائِم رہتا ہے ۔

خُداوند کے احکام برحق اور بالکُل راست ہیں۔

10 وہ سونے سے بلکہ بُہت کُندن سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔

وہ شہد سے بلکہ چھتّے کے ٹپکوں سے بھی شِیرِین ہیں۔

11 نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی مِلتی ہے ۔

اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔

12 کَون اپنی بُھول چُوک کو جان سکتا ہے؟

تُو مُجھے پوشِیدہ عَیبوں سے پاک کر۔

13 تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گُناہوں سے بھی

باز رکھ۔

وہ مُجھ پر غالِب نہ آئِیں تو مَیں کامِل ہُوں گا ۔

اور بڑے گُناہ سے بچا رہُوں گا۔

14 میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے

حضُور مقبُول ٹھہرے ۔

اَے خُداوند! اَے میری چٹان اور میرے فِدیہ دینے والے!

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × five =