ایُّوب 26

1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:-

2 جو بے طاقت ہے اُس کی تُو نے کَیسی مددکی!

جِس بازُو میں قُوّت نہ تھی اُس کو تُو نے کَیسا سنبھالا!

3 نادان کو تُو نے کَیسی صلاح دی

اور حقِیقی معرفت خُوب ہی بتائی!

4 تُو نے جو باتیں کہیِں سو کِس سے؟

اور کِس کی رُوح تُجھ میں سے ہو کر نِکلی؟

5 مُردوں کی رُوحیں

پانی اور اُس کے رہنے والوں کے نِیچے کانپتی ہیں۔

6 پاتال اُس کے حضُور کُھلا ہے

اور جہنّم بے پردہ ہے۔

7 وہ شِمال کو فضا میں پَھیلاتا ہے

اور زمِین کو خلا میں لٹکاتا ہے۔

8 وہ اپنے دَلدار بادلوں میں پانی کو باندھ دیتا ہے

اور بادل اُس کے بوجھ سے پھٹتا نہیں۔

9 وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے

اور اُس کے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے۔

10 اُس نے روشنی اور اندھیرے کے مِلنے کی جگہ تک

پانی کی سطح پر حدباندھ دی ہے۔

11 آسمان کے سُتُون کانپتے

اور اُس کی جِھڑکی سے حَیران ہوتے ہیں۔

12 وہ اپنی قُدرت سے سمُندر کو مَوجزن کرتا

اور اپنے فہم سے رہب کو چھید دیتا ہے۔

13 اُس کے دَم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے۔

اُس کے ہاتھ نے تیزرَو سانپ کو چھیدا ہے۔

14 دیکھو! یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں

اور اُس کی کَیسی دِھیمی آواز ہم سُنتے ہیں!

پر کَون اُس کی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتاہے؟

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

eleven + ten =